Type Here to Get Search Results !
TAOBAT WEATHER

Tourmaline Lake ... ٹورمالین جھیل ۔

 گریز ویلی میں واقع اس گمنام لیکن خوبصورت جھیل کا نام ٹورمالین جھیل ہے۔ 

گریز ویلی کے گاؤں جانوائی سے چھ سے سات گھنٹوں کے پیدل ٹریک پر واقع اس جھیل کو باہر کے بہت ہی کم لوگوں نے دیکھا ہے۔ جب ہم کیل سے تاوبٹ جاتے ہیں تو راستے میں جانوائی گاؤں آتا ہے جہاں سے اس جھیل کا ٹریک جاتا ہے۔

 جانوائی سے شمال کی طرف ایک گھنے جنگلات کی درمیان میں ایک خوبصورت پہاڑی سلسلہ نظر آتا ہے جس کے عقب میں یہ خوبصورت جھیل واقع ہے۔ ٹورمالین جھیل کے اطراف کے پہاڑوں میں گرینائٹ، ٹورمالین ، ابرق کی سرکاری و پرائیویٹ طور پر نکاسی ہوتی ہے اور یہاں سے ملنے والے قیمتی پتھر ٹورمالین کی وجہ سے اس جھیل کا نام ٹورمالین رکھا گیا ہے۔

 جانوائی گاؤں سے ٹورمالین جھیل کو جاتے ہوئے راستے میں "پھٹی دی پڑی" (قدرت کا شاہکار پتھر) چپھڑی پڑی ، پلاں بچکار ، ٹھنڈا پانی ، سیجلے والی پڑی ، کہلی ریوڑ ، ڈنگا ، لامے والی پڑی جیسے بہت سے قدرتی مقامات آتے ہیں اور آخری میں پچھلی بستی چراگاہ آتی ہے۔

 ( جو کہ اس جھیل کا بیس کیمپ ) بھی ہے جھیل کے بیس کیمپ سے اطراف میں اڈردا پانڑی ( شواڑا آبشار ) کالا پانی ، پھولاں والا میدان ، نیلی برف اور ڈک جیسے قدرتی مناظر آنکھوں کو سکون بخشتے ہیں۔ 

 پچھلی بستی بیس کیمپ سے جھیل تک تین گھنٹوں کا ٹریک ہے ابتدا میں تھوڑی سی چڑھائی ہے جس کو کراس کرنے کے بعد آپ ڈونگا ناڑ کی طرف صحرے راستے کی طرف جاتے ہیں مگر ڈونگا ناڑ دیکھنے کے بعد آپکے قدم رک جاتے ہیں ( یہ وہ مقام ہے جہاں سے آدھے لوگ واپس مڑ جاتے ہیں) کیونہ ڈونگا نار سے سامنے نظر آنے والا راستہ دشوار نظر آتا جسکے سامنے بہت اونچے پہاڑ ہوتے ہیں جنہیں دیکھ خوف پیدا ہوتا ہے حلانکہ راستہ دور سے مشکل نظر آتا ہے جب بندا قریب جاتا ہے تو راستے کا صحیح اندازہ ہوتا ہے۔

 یہاں سے گزرنے کے بعد چھوٹے بڑے پتھر آتے ہیں جن سے چھلانگیں لگاتے ہوئے ٹورمالین جھیل تک پہنچا جاتا ہے مگر جھیل پر پہنچنے کے بعد راستے کی تھکن منظر دیکھنے کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔ جھیل کے آس پاس کوئی ہوٹل یا رہنے کا انتظام نہیں جھیل پر جانے کیلئے بہتر ہے کہ پہلے مقامی گائڈ سے رابطہ کیا جائے یا اپنے ساتھ کھانے پینے کی چیزیں اور رات گزارنے کے لئے کیمپ وغیرہ ساتھ لیجایا جائے۔


 محمد ندیم منہاس

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads

Blogger Templates